ملک میں گیس کی ترسیل کا نظام ایک بار پھر خطرے سے دوچارہوگیا۔۔پاور سیکٹر کی جانب سے آرایل این جی کےاستعمال میں بڑے پیمانےپر کمی کی وجہ سے لائن پیک پریشردوبارہ بڑھ کر 5 ارب کیوبک فٹ کے قریب ہو گیا۔۔جو تین دنوں میں 239 ایم ایم سی ایف تک رجسٹرڈ ہوا۔ گیس انتظا میہ کا کہنا تھا کہ ۔۔۔پائپ لائن میں درآمدی گیس کے علاوہ ملک کی مقامی گیس بھی شامل ہے اور پائپ لائن میں بار بار لائن پریشر سے مین ٹرانسمیشن لائن پھٹ جانے کی صورت میں کسی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔ سرکاری عہدیدار کے مطابق پاکستان ہر ماہ 10 ایل این جی کارگو درآمد کرتا ہے لیکن پاور سیکٹر کی کھپت کبھی بھی اس کی مانگ کے مطابق نہیں رہی جو وہ ہر ماہ جمع کراتا ہے۔
previous post
next post