وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت پبلک پروکیورمنٹ اور گڈ گورننس کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا، جس میں وزیر اعظم نے پپرا میں اصلاحات لا کر اس کو کسی بھی قسم کے اثر و رسوخ سے پاک بنانے کی ہدایت کی۔شہباز شریف نے کہا کہ حکومتی اداروں میں پروکیورمنٹ کے عمل میں شفافیت لانے سے بیرونی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد مزید بڑھے گا، انہوں نے ہدایت کی کہ تمام سرکاری پروکیورمنٹس میں تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن بشمول کوالٹی اشورنس یقینی بنائی جائے۔وزیراعظم نے پروکیورمنٹ کے عمل میں شکایات کے ازالے کے لیے پروکیورمنٹ ایجنسی سے ہٹ کر کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ پپرا میں میرٹ پر باصلاحیت، پیشہ ور اور مطلوبہ تجربہ رکھنے والے ماہرین تعینات کیے جائیں۔شہباز شریف نے تمام سرکاری اداروں کو ای پروکیورمنٹ استعمال کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ سرکاری اداروں میں خریداری اور سروسز کے حصول کے لیے خصوصی پروکیورمنٹ سیل قائم کیے جائیں، سرکاری امور میں شفافیت ملکی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی کہ پپرا آرڈیننس اور متعلقہ قواعد و ضوابط کا جائزہ مکمل ہو چکا ہے اور یہ ترامیم جلد وفاقی کابینہ کی منظوری کے لیے پیش کی جائیں گی، ان ترامیم کا مقصد پروکیورمنٹ کے عمل میں شفافیت اور ان کو عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق لانا ہے۔