وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے شنگھائی تعاون تنظیم سربراہانِ حکومت کے 23ویں اجلاس کے موقع پر جمہوریہ روس کے وزیر اعظم مسٹر میخائل میشوسٹن کی آج وزیرِ اعظم ہاوس میں ملاقات ہوئی۔
دونوں وزرائے اعظم نے دوطرفہ تعاون کے تمام شعبوں پر تبادلہ خیال کیا اور گزشتہ دو دہائیوں کے دوران پاکستان اور روس کے مابین تعلقات کی مثبت سمت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے تجارت، صنعت، توانائی، علاقائی روابط، سائنس، ٹیکنالوجی اور تعلیم کے شعبوں میں مضبوط بات چیت اور تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے اپنے پہلے دورہءِ ماسکو کا بھی ذکر کیا جو کہ انکا کسی بھی ملک کا پہلا دورہ تھا. وزیرِ اعظم نے اپنے دورے کی یادوں کو دونوں ممالک کے مابین تعلقات کی مضبوطی میں تبدیل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا. وزیراعظم محمد شہباز شریف نے روس کے ساتھ دوطرفہ سیاسی، اقتصادی اور دفاعی مذاکرات کو تیز کرنے کی پاکستان کی خواہش کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ اور شنگھائی تعاون تنظیم سمیت کثیرالجہتی فورمز پر تعاون جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔ وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے برکس میں پاکستان کیلئے تعاون پر روسی وزیرِاعظم کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے رواں برس جولائی میں آستانہ میں صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ اپنی نتیجہ خیز ملاقات کا ذکر کیا جس کے دوران انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے مزید فروغ پر اتفاق کیا تھا۔ وزیرِ اعظم نے پاکستان اور روس کے مابین مواصلاتی روابط کے فروغ کیلئے براہ راست پروازوں کی اہمیت پر زور دیا.
روسی وزیرِاعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم کے 23ویں سربراہانِ حکومت اجلاس کیلئے پاکستان کی جانب سے کئے گئے شاندار انتظامات کی تعریف کی. انہوں نے پاکستان کی حکومت اور پاکستانی عوام کی جانب سے روسی وفد کے پرتپاک استقبال اور شاندار مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا. انہوں نے ملاقات میں روس پاکستان تعاون کو مزید فروغ دے کر نئی بلندیوں پر پہنچانے کی اپنی خواہش کا بھی اظہار کیا.
ملاقات میں دونوں وزرائے اعظم نے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں پر تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنماؤں نے عوامی روابط کے فروغ کیلئے روسی اور اردو زبان کے تدریسی تبادلوں اور سرمایہ کاری و تجارت کی سہولت کیلئے بینکنگ شعبے میں تعاون کے فروغ پر بھی اتفاق کیا.